ڈیرہ اسماعیل خان: صوبہ خیبر پختونخواہ کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں نئی کرنسی کے حوالے سے مقامی بینکوں نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے احکامات نظر انداز کرکے خود ساختہ طریقہ کار شروع کردیا ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگ فریش نوٹ حاصل کرنے کیلئے رُل گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ کے باسی سٹیٹ بینک کے طرف سے نئی کرنسی کے تمام طریقہ کار کی پیروی کرتے ہوئے بھی اپنے مطلوبہ نئی کرنسی حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
عید الفطر کے موقع پر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے ہر سال ایس ایم ایس کے ذریعے شہریوں کو 3 دس کی کاپیاں الاٹ ہونے کے باوجود بھی اس دفعہ مقامی بینکوں کی طرف سے لوگوں کو 3 کے بجائے 2 کاپیاں دی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے ایم سی بی بینک ٹانک اڈہ برانچ میں آج صبح سے نئے کرنسی حاصل کرنے والے شہریوں کو 3 دس روپے کی نئی کاپیوں کے بجائے 2 کاپیاں دینا شروع کر رکھا تھا جس کی وجہ سے فریش نوٹ حاصل کرنے والے لوگوں میں مایوسی پھیل گئی ۔
شہریوں کے مطابق جب اس مسئلے کے حوالے سے برانچ مینجر جاوید بلوچ کے پاس گئے تو کوئی شنوائی نہ ہوئی اور الٹا انہوں نے شکایت کرنے والوں کو ڈرایا اور دھمکایا۔
اس حوالے سے جب سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈیرہ اسماعیل خان برانچ میں متعلقہ سیکشن کے آفیسر نے بتایا کہ ہماری ٹیمیں وقتاًفوقتاً مختلف برانچوں کے دورے کر رہے ہیں اور لوگوں کی شکایات کا نوٹس لے کر بروقت کاروائیاں بھی کر رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ ہم ٹھوس شواہد کی بُنیاد پر کاروائی کرتے ہیں اور متعلقہ بینکوں کو جرمانہ کررہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ نئی کرنسی کے حوالے سے عوام کو جو بھی شکایات ہوں تو وہ ہمارے پاس آکر اپنی شکایات درج کرسکتے ہیں.