پولیو کا خاتمہ ہم سب کی مشترکہ قومی ذمہ داری ہے،سیکرٹری ہیلتھ

03.Secratary-Health-KP-Dr-Faruq-Jamil-talking-to-Polio-Agahi-Seminar-organized-by-KMU-and-PHA-VC-KMU-Dr-Arshad-Javaid-along-with-others-also-sitting-on-stage-e1557927128425.jpg

سفید احمد

پشاور:سیکرٹری ہیلتھ خیبر پختونخوا ڈاکٹرسید فاروق جمیل نے کہا ہے کہ ساری دنیا سے پولیو کے خاتمے کے باوجود پاکستان میں اس کی موجودگی ہم سب کے لیئے بحیثیت قوم لمحہ فکریہ اور ایک بڑ اچیلنج ہے۔پولیو کا ناسور ہمارا مشترکہ دشمن ہے جس کے خاتمے کے لیئے ہم سب کو مل جل کر کام کرناہوگا۔اس موذی مرض سے نجات پوری قوم کی اجتماعی زمہ داری ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار کے ایم یو اور پبلک ہیلتھ ایسو سی ایشن خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام منعقدہ ایک روزہ پولیو آگاہی سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیاہے۔ جب کہ اس موقع پر سابق آئی جی پولیس سید اختر علی شاہ،جامعہ عثمانیہ کے نامور عالم دین مولانا حسین احمد،کے ایم یو کے ڈین پبلک ہیلتھ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق کے علاوہ معاشرے کے مختلف طبقات کے نمائیندوں، طلباء وطالبات، والدین،ڈپٹی ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر اکرم شاہ اوریونین کونسل ماشوخیل سے تعلق رکھنے والے معززین علاقہ بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔

ڈاکٹرفاروق جمیل نے کہا کہ یہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ ساری دنیا سے پولیو کاخاتمہ ہوچکا ہے لیکن دنیا میں نائیجیریاا ورافغانستان کے بعد پاکستان دنیا کاوہ تیسرا ملک ہے جہاں پولیو کا ناسور نہ صرف موجود ہے بلکہ پچھلے کچھ عرصے سے جب سے پولیو ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے نتیجے میں ری فیوزل میں اضافہ ہوا ہے اس سے پولیو کیسز میں اضافہ بھی دیکھنے میں آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم فہمی اور منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے پولیو کا وائرس جس تیزی سے پھیل رہا ہے اس سے ہماری نئی نسل کے بڑے پیمانے پر متاثر ہونے کاخدشہ ہے.

ڈاکٹر فاروق جمیل نے کہا کہ بین الاقوامی برادری پولیو کے خاتمے کے لیئے ہماری جو مدد کر رہی ہے اس پر ہمیں ان کا شکر گزار ہونا چاہیے نہ کہ ہمیں اسے پروپیگنڈے کے لیئے استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے علاوہ جامع الازہر اور دارالعلوم دیوبند کے علماء کرام پولیو ویکسین کوجائز اور حلال قرار دے چکے ہیں لہٰذا مذہبی بنیادوں پر اس کی مخالفت کا مقصد تمام لوگوں کے مذہبی جذبات کو بڑکھانا ہے جو نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ حکومت ایسے عناصر کے خلاف قانون کے مطابق آہنی ہاتھوں سے نمٹنے سے بھی دریغ نہیں کرے گی۔

انہوں نے کامیاب آگاہی سیمینار کے انعقاد پر کے ایم یو کے وائس چانسلر اور ڈین پبلک ہیلتھ سمیت تمام منتظمین کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے توقع ظاہرکی کہ پولیو ویکسین کے خلاف  منفی پروپیگنڈا مہم کو ناکام بنانے اور عوام میں پولیو کے قطرے پلانے کے حوالے سے شعور وآگہی پیدا کرنے کے لئے جاری حکومتی اقدامات میں کے ایم یو،پی ایچ اے،پی پی اے،میڈیا،علماء کرام اور منتخب نمائندے اورمتعلقہ ادارے اپناکردار اسی جوش وجذبے سے جاری رکھیں گے جس کا اب تک مظاہرہ کیاجاتا رہا ہے۔

تقریب سے کے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ارشد جاوید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم یو نے ایک طبی تعلیمی ادارہ ہونے کے باوجود پولیو کے خاتمے کے حوالے سے آج کا سیمینار منعقد کر کے اپنا ایک سماجی فریضہ ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیو سے پاک پاکستان ہم سب کا مشن ہونا چاہیے اور اس اعلیٰ وارفع مقصد کے حصول کے لیئے ہمیں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر نہ صرف آواز اٹھانی چاہیے بلکہ عملی میدان میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرناچاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

scroll to top